بدھ، 16 اپریل، 2014

تھر ۔۔ اللہ کی قدرت کا شاہکار



تھر ۔۔ اللہ کی قدرت کا شاہکار

میں جب بیکار لمحوں کی
تھکاوٹ سے کبھی تھک کر
کہیں گِرنے کو ہوتا ہوں
تو رب میرا مِری آنکھوں کے آگے پھر
کسی صحرا کا جلتا تپتا موسم بھیج کر بے جان جسم و جاں کو تازہ دم سا کر کے
مجھے پھر سے اُٹھاتا ہے
ہوا لُو جیسی ہو بھی تو
صبا جیسی وہ لگتی ہے
سفر کٹتے ہیں پل بھر میں
تھکاوٹ روٹھ جاتی ہے
پھٹے میلے سے کپڑوں میں
مقید من کے سچے اور اُجلے دل کے مالک
کچی گلیوں کے وہ باسی
جن سے مل کر میں نے سیکھا ہے
خدا کی رحمتیں اُس کے غضب پہ بھاری ہوتی ہیں
جہاں بارش نہیں ہوتی وہاں بھی ہے وہی رازق
جہاں سبزہ نہیں اُگتا وہاں بھی لوگ جیتے ہیں
یہ اُس کی حکمتیں ہیں وہ جہاں چاہے بساتا ہے
اُسی کے بس میں ہے عابی اُسی کو بس یہ بھاتا ہے
قسم لے لو اکیلا ہے جو بِن مانگے کھِلاتا ہے
وہ بِن مانگے کھِلاتا ہے
وہ بِن مانگے کھِلاتا ہے

عابی مکھنوی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

LinkWithin

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...