منگل، 3 دسمبر، 2013

سوکھی غیرت کا ہم نے کیا کرنا

بجٹ 

آئے کوئی خریدنے آئے 
عافیائوں کی لاٹ رکھی ہے 
چند کانسی ہیں مال خانے میں 
سرخ گورے قبائلی بچے 
کھیلتے ہیں ہماری گلیوں میں 
ان کے ہاتھوں کےدام بتلاؤ 
ان کی ٹانگیں خرید لو ہم سے 
ان کے ماتھوں پہ مار دو گولے
کہ خزانے میں کچھ نہیں باقی 
ملک و ملت کی بہتری کے لیے 
جو بچا ہے وہ بیچنا ہے ہمیں 
اس بجٹ میں تو کچھ نہیں ہو گا 
سوکھی غیرت کا ہم نے کیا کرنا 
تھوڑے ڈالر ملیں تو بات بنے 
تھوڑی غیرت بکے تو کام چلے 

عابی مکھنوی 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

LinkWithin

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...