جمعہ، 9 اکتوبر، 2015

آج گوشت لینے دوکان پر گیا تو دوکاندار کو سر تھامے پریشان بیٹھا پایا ۔ خلاف معمول دوپہر گئے بھی کُنڈے پر (نیک گمان کے مطابق) گائے کی ران سالم لٹک رہی تھی ۔
دوکاندار سے پُرانی جان پہچان ہے ۔
خیریت ہے ٹوکے !! کچھ پریشان سا لگ رہا ہے ؟؟ ٹوکا میں اُسے پیار سے بولتا ہوں ریٹ کا مہنگا اور بہت پکا ہے ۔
ارے مولانا خاک خیریت ہے !! اُس نے بھی مجھے میرے لیے مخصوص عرفیت سے پُکارا ۔
اس وقت تک پندرہ ہزار کا کام ہو جاتا تھا اور ابھی چار ہزار بھی پورے نہیں ہوئے !!
جسے دیکھو مشکوک نظروں سے دوکان کو گھورے جا رہا ہے !!
ہممم واقعی میڈیا نے بدنام کر دیا ہے تمھاری فیلڈ کو !!
اچھا دام کیا ہے ؟؟؟
چارسو پچاس ہے ۔
میں نے ہزار کا نوٹ اُسے تھماتے ہوئے ڈیڑھ کلو کا آرڈر دے دیا ۔
ویسے یار آپس کی بات ہے ناراض نہیں ہونا ۔ میں نے جھجکتے ہوئے کہا
بس اتنی گارنٹی دے دے کہ ہے تو "" حلال "" نا !!
چھری ران سے ہٹاتے ہوئے انتہائی سرد لہجے کچھ یُوں گویا ہوا۔
"" مولانا صاحب جس دن آپ نے اپنے نوٹوں کی گارنٹی دے دی کہ یہ حلال کے ہیں تواُس دِن مجھ سے بھی گارنٹی لے لینا گوشت کی !!!
اچھا بھائی جلدی تول دے مہربانی ہو گی سبزی بھی لینی ہے !!!!!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عابی مکھنوی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

LinkWithin

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...