یہ
تیرا ہے وہ میرا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ایک بدن کے اِتنے ٹکڑے !! ۔ ۔ تیرے ہاتھوں میں
مرتا ہوں ۔ ۔ ۔ میرے ہاتھوں تُو مرتا ہے ۔ ۔ ۔ ہر کتبے پر لفظ " شہادت "
لِکھا ہے ۔ ۔ ۔ کورٹ کچہری تھانے شانے ۔ ۔ ۔ مکڑی ہے اور جال سُنہرے ۔ ۔ ۔
ہر جا ہر سُو پھندے عابی ۔ ۔ ۔ٹیڑھے ترازو عدل کے ڈنکے ۔ ۔ ۔ تُو جھوٹا ہے
میں بھی جھوٹا ۔ ۔ ۔ دِل کی دِل میں رکھ کر جینا مجبوری ہے !
تُو بھی بیٹا میں بھی بیٹا ۔ ۔ ۔ سانجھی ماں کی سیل لگا کر بیٹھے ہیں ۔ ۔ ۔
اور دُکاں کا نام " سیاست "رکھا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عابی مکھنوی
تُو بھی بیٹا میں بھی بیٹا ۔ ۔ ۔ سانجھی ماں کی سیل لگا کر بیٹھے ہیں ۔ ۔ ۔
اور دُکاں کا نام " سیاست "رکھا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عابی مکھنوی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں